ماہ مقدس کے ساتھ ہی خربوزے نے بھی مارکیٹ میں قدم رکھ دیا ہے یہ میٹھا اور فرحت بخش پھل افطار میں روزہ داروں کیلئے کسی بڑی نعمت سے کم نہیں۔
کیا آپ قدرت کے اس شیریں اور فرحت بخش پھل کی افادیت سے واقف ہیں کہ انسانی جسم کیلیے خربوزہ کتنا مفید اور صحت بخش ہے؟
جاتی ہوئی سردی اور گرمی کی آمد کے ان دنوں میں طبی ماہرین کی جانب سے خربوزے کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے کیوں کہ یہ گرمی کی شدت سے بچاتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی کو بھی پورا کرتا ہے۔
دنیا بھر میں خربوزے کی متعدد اقسام پائی جاتی ہیں جس کی ہر قسم مفید ہے، اس خوش ذائقہ پھل سے بچے بڑے اور بوڑھے افراد سب ہی لطف اندوز ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خربوزہ کی 100 گرام مقدار میں 32 کیلوریز پائی جاتی ہیں جبکہ اس پھل میں پائے جانے والے وٹامنز اور منرلز کے لحاظ سے فیٹ صفر فیصد، کولیسٹرول0 فیصد، سوڈیم 16 ملی گرام، کاربوہائیڈریٹس 8 گرام، فائبر 3 فیصد ، پروٹین 1 فیصد، وٹامن اے 67 فیصد، وٹامن سی 61 فیصد ، وٹامن بی 6 5 فیصد اور میگنیشیم 3 فیصد اور پانی 95.2 گرام پایا جاتا ہے۔
Comments
#افطار #کے #فروٹ #چاٹ #میں #خربوزہ #لازمی #کیوں #ہے