آسٹریلیا کے سابق کپتان ایرون فنچ کا کہنا ہے کہ ون ڈے فارمیٹ میں اکثرٹیمیں بہت سست رفتاری سے اوورز کرتی ہیں۔
ایرون فنچ تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں واپس لانے کے لیے ون ڈے فارمیٹ میں بڑی تبدیلیاں چاہتے ہیں۔ دنیا میں مختلف فرنچائز لیگز کے ابھرنے کے ساتھ ہی ون ڈے کرکٹ کی طرف لوگوں کی توجہ کم ہوگئی ہے جس کا مشاہدہ ورلڈ کپ 2023 میں بھی دیکھنے میں آیا تھا۔
ایرون فنچ نے کہا کہ ٹیمیں جس رفتار سے ون ڈے کرکٹ منیں اپنے 50 اوورز مکمل کرتی ہیں وہ بہت سست ہوتا ہے، ایک گھٹنے کے دوران تقریباً 11 یا 12 اوورز کرائے جاتے ہی جو کہ نا قابل قبول ہے۔
فنچ کے مطابق ایک میچ کا دورانیہ بہت طویل ہوتا ہے، انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں ون ڈے کو 40 اوورز تک ہونا چاہیے میں یہ دیکھنا پسند کروں گا۔
سابق آسٹریلوی کپتان نے کہا کہ انگلینڈ میں اس سے قبل پرو-40 میچز ہوچکے ہیں اور یہ کافی دلچسپ مقابلے تھے۔ میری رائے میں ونڈے میں کھیل بہت لمبا ہوجاتا ہے۔
تاہم سابق کرکٹر کالم فرگوسن نے فنچ کی تجویز کو رد کرتے ہوئے کہا کہ 50 اوورز کی کرکٹ ابھی بھی دلچسپ ہے۔ فنچ کے خیال کو نچلے درجے کی ٹیموں کے مقابلوں میں لاگو کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سچن ٹنڈولکر بھی اسی طرح کا مشورہ دے چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ 40 اوور کے میچوں کو ٹیسٹ کرکٹ کی طرح چار حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
Comments
#ایرون #فنچ #نے #ون #ڈے #کرکٹ #میں #بہت #بڑی #تبدیلی #کا #مشورہ #دیدیا